Posts

Showing posts from February, 2025

School-going children and pain in stomach

Image
آٹھ دس سال سے بڑی عمر کے سکول جانے والے بچوں میں  پیٹ درد اکثر دیکھنے میں آرہا ہے۔ یہ درد بچوں کو یا تو صبح کے وقت ہوتا ہے لیکن زیادہ تر بچوں کو دوپہر کے وقت ہوتا ہے۔ کچھ بچے سارا دن پیٹ درد کی شکایت بھی کرتے ہیں۔ عام طور پر یہی سمجھا جاتا ہے کہ بچہ سکول جانے سے جان چھڑانے کے لئے پیٹ درد کا بہانا بنا رہا ہے۔ ہوسکتا ہے چند ایک کیسوں میں یہ وجہ بھی ہو لیکن ایسا ہے نہیں۔ آج میں اس کی ایک وجہ جو بہت زیادہ کیسوں میں دیکھنے میں ائی ہے بتانے جارہاہوں۔ سکول جانے والے بچوں میں پیٹ درد کی ایک بہت اہم وجہ ناشتہ نہ کرنا ہے ۔ ہوتا یہ ہے کہ سکول سے ںچہ لیٹ ہورہا ہوتا ہے۔ ناشتہ بنا نہیں ہوتا یا کھانے کا وقت نہیں ہوتا جس کی وجہ بچہ بھوکا پی سکول جاتا  ہے اور پھر سکول میں کنٹین سے پاپڑ وغیرہ لیکر کھا لئے۔ جس سے نا ہی پیٹ بھرتا ہے اور نا ہی جسم میں طاقت اتی ہے۔  دوسری اہم وجہ دوپہر کا کھانا نا کھاسکنا۔ سکول سے گھر آئے پھر ٹیوشن پہ چلے گئے۔ کھانا وغیرہ بھاگن دوڑ میں جو ہاتھ لگا کھا لیا ۔  علاج : بچوں کو صبح کا ناشتہ اور دوپہر کا کھانا اچھا اور انرجی سے بھر پور دیں۔ ایک انڈہ ابلا ہوا رو...

Homeopathic medicines for pain in abdomen

پیٹ کا درد ایک عام مرض ہے۔ اس کی بہت ساری وجوہات ہیں۔جس میں سے باسی غذا کا استعمال اہم وجہ ہے۔ باسی غذا کے استعمال کے بعد ہونے والا پیٹ درد ہومیوپیتھک ادویات سے بہت احسن طریقے سے ٹھیک ہوتا ہے۔  اب علامات کے مطابق چند اہم ادویات کا ذکر درج ذیل ہے۔  اگر مریض کو باسی خوراک کھانے کے بعد پیٹ میں درد ہو اور ساتھ موشن یا مروڑ لگ جائیں نیز ساتھ خون بھی آنا شروع ہو جائے تو یہ والا نسخہ استعمال کریں۔ Mercurus corr 30 cuprum met 30 ملا کر دن میں تین بار دیں۔  ان ادویات کے استعمال سے انشاء اللہ تعالی پیٹ کادد ،مروڑ اور خون آنا ٹھیک ہوجائے گا۔  اگر صرف پیٹ میں درد ہو تو جو ایکیوٹ ہو۔ یعنی پرانا مرض نہ ہو. (کیونکہ اگر مرض پرانا ہے تو پہلے اس مرض کی تشخیص کرنی پڑے گی۔ پھر علاج ہوگا۔) Colocynth 30 دن میں تین بار دیں۔

Introduction to Homeopathy

Image
ہومیوپیتھک کا تعارف ۔ انسان کے اندر قدرتی طور پر بیماریوں کو۔ ٹھیک کرنے صلاحیت موجود ہے۔ جب کسی سبب سے یہ صلاحیت کمزور ہو جاتی ہے تو انسان بیمار ہوجاتا ہے۔ اس بات کو مزید واضع کرنے کے لئے میں ایک مثال دینا چاہوں گا۔ ایک گلاس ہے جس سے ایک ٹی بی کے مریض نے پانی پیا اور گلاس کو ٹی بی کے جراثیم لگ گئے۔  اب اس گلاس سے دو افراد نے پانی پیا ۔ ایک کو ٹی۔بی کا مرض لاحق ہو گیا اور ایک کو نہیں ہوا۔ اب سوال پیدا ہوتا ہے کہ جس کو مرض لاحق ہوا اس کو کیوں ہوا۔ اور جس کو نہیں ہوا اس کو کیوں نہیں ہوا۔  اس کا سادہ سا جواب یہ ہے جس کو ٹی۔بی نہیں ہوئی اس کے جسم نے جراثیم پر قابو پالیا اور جس کو یہ مرض ہوگیا اس کا جسم ان جراثیم پر قابو نہیں پاسکا اور  بیمار ہوگیا۔  اب اس کا ایک علاج یہ ہے کہ جس کو ٹی بی ہوئی ہے اس کو  ایسی ادویات دی جائیں جو جراثیم کو مار دیں۔ یا ایسی ادویات دی جائیں جو جسم کی قوت مدافعت کو بڑھا دیں اور جسم پہلے شخص کی طرح خود ہی اس بیماری پر قابو پا لے۔   جراثیم کو مارنے والے طریقے کو ایلوپیتھک طریقہ علاج اور قوت مدافعت کو بڑھاکر علاج کرنے کے ...